لاہور (جیوڈیسک) تاکہ پاکستان کے تعمیراتی اور توانائی کے شعبوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔ یہ بات ترک تاجروں کے سات رُکنی وفد کے سربراہ میٹن گن ڈوگڈو نے لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
لاہور چیمبر کے صدر انجینئر سہیل لاشاری، نائب صدر کاشف انور، سابق سینئر نائب صدر یعقوب طاہر اظہار، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین طلحہ طیب بٹ اور چودھری محمد اسلم نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ ترک وفد کے سربراہ نے کہا کہ دنیا میں چین کے بعد ترکی تیزی سے معاشی ترقی کرنے والا دو سرا جبکہ یورپین یونین کا پہلا بڑا ملک ہے۔
پاکستانی تاجروں کو ترکی میں تجارتی مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں نجی شعبے کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تاجروں کو اپنے تعلقات مزید مستحکم کرنے چاہئیں ، ترکی کی معاشی ترقی کے رول ماڈل کو سامنے رکھ کر پاکستان بھی تیزی سے معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل پاکستان کا سب سے بڑا برآمدی شعبہ ہے ، برآمدات میں اس کا حصہ ساٹھ فیصد سے زائدہے ، مینوفیکچرنگ لیبر فورس کا اڑتیس فیصد کے لگ بھگ حصہ اس سے منسلک ہے جبکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں اس کا حصہ چھیالیس فیصد ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ یورپین یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس سٹیٹس کے بعدپاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور کپیسٹی بلڈنگ ناگزیر ہوگئی ہے۔ ترکی کو پاکستان کی صلاحیتوں اور جغرافیائی حیثیت سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔