ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ فوجی، اقتصادی اور سفارتی اعتبار سے طاقتور بننا ترکی کے لیے ترجیح سے ہٹ کر ایک مجبوری بھی ہے۔
صدر ایردوان نے استنبول ڈارک یارڈ ہیڈکوارٹر میں میل گیم منصوبے کے تحت تیار کردہ 5 ویں ایف۔515 فری گیٹ کو سمندر میں اتارے جانے اور پاکستان میل گیم کورویٹ منصوبے کے تحت تیسرے بحری جہاز کی تیاری کے آغاز کی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرنے والے صدر ایردوان نے بتایا کہ’’ دفاعی شعبے میں خود مختار اور ٹیکنالوجی کے اعتبار سے خود کفیل نہ ہونے ہونے والی اقوام اپنے مستقبل کی جانب اعتماد کے ساتھ نہیں دیکھ سکتیں۔ترکی قومی سلامتی کو ضمانت میں لینے او ر اپنے دوستوں کے حقوق کا تحفظ کرسکنے کے لیے اپنی طاقت کو بلند ترین سطح پر برقرار رکھنے پر مجبور ہے۔ ‘‘
کہ فوجی، اقتصادی اور سفارتی اعتبار سے طاقتور بننا ترکی کے لیے ترجیح سے ہٹ کر ایک مجبوری بھی ہونے کا ذکر کرنے والے ترک صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے دعووں، اہداف اور دنیا کی ڈگر کے مطابق اظہار خیال کر سکنے والی ایک ملت ہیں۔‘
دفاعی صنعت میں سال 2002 میں محض 62 منصوبوں پر کام ہو رہا تھا تو آج یہ تعاد 700 کے قریب پہنچ چکی ہے۔ ہم بری اور سمندی فوجی سازو سامان میں خود کفیل بننے کے ساتھ ساتھ اپنے دوست اور اتحادی ممالک کی ضروریات کو بھی پورا کر سکنے کے اہل بن چکے ہیں۔ ہم اپنے جنگ بحری جہازوں کی ڈیزائننگ کرتے ہوئے اس کی پیداوار اور برآمد کر سکنے والے 10 ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
مقامی وسائل سے تیار کردہ ہتھیاروں اور ڈراؤنز کو دنیا بھر میں پذیرائی ملنے پر زور دیتے ہوئے جناب ایردوان نے بتایا کہ ابتک کی کامیابیوں کا سہرا بین الاادارہ تعاون کا مرہونِ منت ہے۔
ترکی کے اب عالمی اداکاروں کی جانب سے مشکلات کھڑی کرنے، پابندیاں عائد کرنے کے بر خلاف اپنی طاقت کے بل بوتے خود کفیل مملکت ہونے کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے بتایا کہ ’’کسی بھی شعبے میں مترادف مصنوعات اور منصوبوں پر عمل درآمد کرنے کے لیے قومی اداروں اور تنظیموں کو ترجیح دینا ہماری اولیت میں شامل ہے۔