ترکی مقامی جنگی طیاروں کی تیاری کو سرعت دے گا، صدر ایردوان

Recep Erdogan

Recep Erdogan

ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب ایردوان کا کہنا ہے کہ ایف۔ 35 لڑاکا طیاروں کے متبادل کے طور پر مقامی جنگی طیاروں کی تیاری کے کام کو سرعت دی جائیگی۔

صدر ِ ترکی نے اپنی سیاسی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے پارلیمانی گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہ دفاعی صنعت میں مقامی پیداوار کی سطح کو 20 سے 70 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے ، ہم نے اپنی معیشت کو بھی اہم سطح کی ترقی دلائی ہے، اسوقت ہم دنیا کی 13 ویں بڑی معیشت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس ترکی کے خلاف کھیلی گئی زر مبادلہ، سود اور افراط ِ زر کی چال کو ناکام بنا دیا گیا ہے،متحدہ امریکہ کے ترکی کو فضائی دفاعی سسٹم فراہم نہ کرنے پر ہم نے اس ضرورت کو روس سے پورا کیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ “امریکیو ں نے ترکی کی شراکت داری موجود ہونے والے ایف۔35 کو ہمارے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔ جس پر ہم نے اپنے ذاتی لڑاکا طیاروں کی تیاری کے امور کو سرعت دی ہے، جبکہ متبادل طیاروں کی تلاش بھی کی جا رہی ہے۔ ہر چیز کا متبادل ضرور ہوتا ہے۔ یہ لوگ اس معاملے میں کے ذریعے بھی ہم پر دباوڈالنے میں ناکام رہے اس پر انہوں نے ایک صدی پرانے رجسٹر کو کھولا اور حقائق کے منافی ترکی مخالف فیصلے کرنے لگے۔

یہ لوگ اپنی اسمبلیوں میں اپنی من مانی سے بعض فیصلے کر رہے ہیں، بعض اوقات خط و کتابت بھی کرتے ہیں۔ ان عوامل کے بعد دریافت کیا جاتا ہے کہ کیا ترکی پیچھے ہٹ رہا ہے۔ اگر پی کے کے /وائے پی جی کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر رپورٹوں میں درج نہیں کریں گے تو کیا ان کی حقیقت بدل جائیگی؟

صدر ایردوان نے شام میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم وائی پی جی / پی کے کے کے لئے امریکی اسلحہ کی امداد پر ایک بار پھر اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلحے سے لدے ہوئے 32 ہزار کے لگ بھگ ٹریلر عراق کی جانب سے داخل ہوئے ہیں۔ ہم نے کئی بار اس بارے میں متنبہ بھی کیا ہے مگر امریکہ کی طرف سے مسلسل خاموشی اختیار کی گئی۔

دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف حاصل کردہ ۔ زبردست کامیابی کے موقع پر کوئی بھی ہمارے ساتھ نہ تھا کیونکہ یہ پہلے ہی سے دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ مل کر کاروائیاں جاری رکھے ہوئے تھے پھر ہم نے شاخِ زیتوں والے علاقے سے دہشت گرد تنظیم پی کے کے / وائی پی جی کا صفایا کردیا گیا ہے۔ ان کی جانب سے ترکی کو مشکلات میں ڈالنے کی کوششیں بلا تعطل جاری ہیں۔ ۔ ان کا مقصد ترکی کو دہشت گردی کی راہداری قائم کرنے کے لیے زمین ہموار کرنا تھا۔ ہم پر پوشیدہ طور پر پر پابندی عائد کردی گئیں لیکن ہم نے متعدد سازو سامان کو خود تیار کرکے اور متعدد کو دیگر ممالک سے حاصل کرتے ہوئے ان مشکلات پر ایک ایک کرتے ہوئے قابو پایا ۔

شام کے شمال میں روس کے ساتھ مشترکہ گشت جاری رکھا جائے گا۔

انہوں نے دہشت گرد تنظیم داعش کے سرغنہ بغداد ی کی گرفتارہمشیرہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بغدادی کی ہمشیرہ کو واپس بھیجے جانے والے مرکز میں رکھا جائے گا اور ان کے بارے میں کہ قانونی کاروائی کا اغاز کردیا جائے گا۔