ترکی: مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں، ہلاکتیں 14 ہوگئیں

Protesters

Protesters

انقرہ (جیوڈیسک) ترکی میں کرد مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں، کرد مظاہرین شام کی سرحد پر واقع علاقے “کوبانی” میں داعش شدت پسندوں کے خلاف موثر کارروائی نہ کرنے پر ترک حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

مظاہرے کے دوران مشتعل افراد نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی، جبکہ متعدد دکانوں اور بینکوں کو بھی نقصان پہنچایا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے جبکہ پانی کی توپ بھی استعمال کیا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مختلف شہروں میں ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ ترک حکومت کی جانب سے جنوب مشرقی کرد اکثریتی پانچ صوبوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ داعش کی پیش قدمی کے خلاف یورپ بھر میں بھی کرد شہریوں نے مظاہرے کیے۔ بیلجیم کے علاوہ فرانس، ناروے اور نیدرلینڈز میں بھی مظاہرے کیے گیے۔