ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ “روسی ایس -400 میزائل سسٹم کی ترکی کی خریداری امریکی سلامتی کے لئے خطرناک ہے۔
بلنکن نے کہا کہ ہم ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ روسی میزائل معاہدے کومنسوخ کرے۔ امریکی وزیر خارجہ نے ترکی اور تمام اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ روسی دفاعی نظام خریدنے سے گریز کریں۔
وزارت خارجہ کے پریس سنٹر میں ہونے والے ایک ورچوئل تقریب میں بلنکن نے کہا کہ اب سے یہ بہت اہم ہے کہ ترکی اور امریکا کے تمام اتحادی روسی ہتھیاروں ، خاص طور پر ‘ S-400’ سسٹم کی خریداری سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ روسی دفاعی ایجنسیوں کے ساتھ معاہدے امریکی پابندیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ پابندیاں پہلے سے عاید کی گئی پابندیوںکے علاوہ ہوں گی۔ان کا اشارہ اس قانون کی طرف تھا جو ریاستوں کو نیٹو کے حریف سے فوجی سازو سامان کی خریداری سے روکنے کے لئے تیار کیا گیا تھا۔
بلنکن نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن کے وسیع پیمانے پر معروف خیالات کی روشنی میں ہفتہ کے روز سنہ 1915 میں عثمانی دور میں آرمینی باشندوں کے قتل عام کو نسل کشی قرار دینے کا فیصلہ حیران کن نہیں۔
گذشتہ ہفتے ترکی کے وزیر خارجہ میلوت جاووش اوگلو نے کہا تھا کہ ان کا ملک روسی “ایس -400” میزائل سسٹم کے نئے بیچ کی خریداری پر بات چیت کر رہا ہے۔ اوگلو نے بتایا کہ ترکی کی انتظامیہ بشمول وزارت دفاع بھی ماسکو کے ساتھ روسی فضائی دفاعی نظام کے دوسرے کھیپ کی خریداری پر بات چیت کر رہی ہے۔
اس تناظر میں ترک وزیر خارجہ نے روسی معاہدے پر امریکی موقف پر تنقید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ انقرہ کو ان میزائل سسٹم کی ضرورت ہے۔ اس پر امریکی تنقید بے جا ہے۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے روسی میزائل سسٹم کو ترک کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ان کے ترک ہم منصب نے تصدیق کی تھی کہ روس کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو گیا ہے۔
نیٹو کے دوسرے ممالک کے زیر استعمال امریکی پیٹریاٹ سسٹم پر کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد ترکی کو روسی فوجی نظام خریدنے کے فیصلے کی سزا کے طور پر سنہ 2019 میں امریکی ایف ۔35کے جدید طیاروں کی ترکی کو فراہمی روک دی گئی تھی۔