ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) لیبیا کی نیشنل آرمی کے ترجمان میجر جنرل المسماری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی مسلسل اور بڑے پیمانے پر شام سے جنگجو لیبیا بھیج رہا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل المسماری نے الھشہ جسے ابو قرین بھی کہا جاتا ہے کی فوجی کارروائی شروع کرنے سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی شام سے جنگجوئوں کی بڑی تعداد لیبیا بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
قبل ازیں الحدث چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے احمد المسماری نے کہا کہ ترک صدر طیب ایردوآن نے شام کے ہزاروں اجرتی قاتلوں کو لیبیا بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ ترکی ابھی تک لیبیا کی قومی وفاق حکومت کی مدد کے لیے اجرتی قاتلوں کو بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکی کا دہشت گردوں کو لیبیا بھیجنا بین الاقوامی قانون اور برلن کانفرنس کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے اب گیند اقوام متحدہ کے مندوب غسان سلامہ اور عالمی برادری کے کورٹ میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں المسماری نے کہا کہ لیبیا کے موجودہ بحران کا حل صرف فوجی کارروائی میں مضمر ہے۔ جب تک لیبیا کو غیرملکی اور مقامی عسکریت پسندوں سے پاک نہیں کیا جاتا اس وقت تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔