ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی دھمکی آمیز بیانات کے سامنے گردن خم نہیں کرتا۔ آک پارٹی کے رہنما رجب طیب ایردوان نے دارالحکومت انقرہ میں اخباری نمائندوں کو امریکہ کے ساتھ در پیش انڈریو برنسن کشیدگی کے حوالے سے اپنے اعلانات میں کہا ہے کہ امریکہ کی دھمکیوں کو ہر طرح کا جواب گزشتہ روز کے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دھمکی آمیز باتوں سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا، ہم نے آج تک امریکہ کے ساتھ نیٹو کے اندر بہترین تعاون کیا ہے، کوریا میں مل کر جنگ کی ہے۔ ہم کسی کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے۔
مذہبی اقلیتوں کے حوالے بھی اعلانات کرنے والے ایردوان نے کہا کہ ترکی کا مذہبی اقلیتوں کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں پایا جاتا۔
ہم آزادی اور عدالتی آزادی میں کسی قسم کی رعایت سے کام نہیں لیں گے۔
خیال رہے کہ ازمیر میں عدالتی کاروائی کیے جانے والے برنسن کے خلاف جاسوسی کرنے سمیت دہشت گرد تنظیموں فیتو اور PKK کے نام پر جرائم سر زد کرنے کے الزامات عائد ہیں۔ان الزامات کے ساتھ اسے 35 سال کی سزا دی جا سکتی ہے۔