ماسکو (جیوڈیسک) روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے جنگی طیارے کو گرانا روس کو اشتعال دلانے کی سوچی سمجھی کوشش لگتی ہے۔
اس واقعے کے ردِ عمل میں روس کا ترکی کے ساتھ جنگ چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ انہوں نے کہا ماسکو حکومت اس وقت اپنی توجہ شام کے بحران پر مرکوز رکھنا چاہتی ہے۔
دوسری جانب روسی حکومت کے ترجمان دمیتری پیسکووف نے کہا ہے کہ ترکی کی سرحد سے متصل علاقوں میں شامی باغیوں کےٹھکانے موجود ہیں۔ جس کے باعث روسی طیارے سرحدی علاقے میں پروازیں کرنے پر مجبور ہیں۔