ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی “زیادہ منصف دنیا ممکن ہے ” کے یقین کے ساتھ دنیا بھر کے مظلوموں کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھا رہا ہے۔
صدر ایردوان نے “10 دسمبر عالمی یومِ انسانی حقوق” کی مناسبت سے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے محکمہ انسانی حقوق کی طرف سے منعقدہ پروگرام میں ویڈیو پیغام کے ذریعے شرکت کی ہے۔
پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ 73 سال قبل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق قرارداد کو بڑی امیدوں کے ساتھ منظور کیا گیا تھا۔ یہ قرار داد ابھی تک امن و استحکام کے تحفظ کے لئے ایک اہم رہبر کی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اسلام دشمنی اور نسلیت پرستی سمیت اس قرارداد کو درپیش خطرات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ خواہ کیسی ہی اس گلیشئیر کے صرف دکھائی دیتے حصے کی ہی عکاسی کیوں نہ کی جائے اعداد و شمار اس درجے کا کھُلا اظہار کر رہے ہیں کہ جس درجے تک اسلام دشمنی اور غیر ملکی دشمنی پہنچ چکی ہے۔ گذشتہ سالوں کے مقابلے میں نفرت کے جرائم کی تعداد دو گنا ہو چکی ہے۔ گذشتہ سال سے ترک شہریوں کی سب سے زیادہ آبادی کے حامل تین یورپی ممالک میں نقل مکانوں پر حملوں کی تعداد 3 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک ایسے دور میں کہ جب حق حقوق اور آزادیوں کے علمبردار انسانی المیوں کے مقابل آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں ترکی انسان اور انسانی اقدار پر مبنی کاروائیوں کے ساتھ توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم، شام سے یمن اور افغانستان سے رخائن تک تمام بحران زدہ علاقوں میں انسانیت اور انسانی وقار کو بچانے والی کام کر رہے ہیں۔ دنیا میں قومی آمدنی کے اعتبار سے سب سے زیادہ انسانی امداد کرنے والے ممالک میں ہم پہلے نمبر پر ہیں۔ یہی نہیں ترکی، جنگوں، جھڑپوں اور دہشت گردی سے جان بچا کر نکلنے والے 5 ملین مہاجرین کو بھی پناہ دئیے ہوئے ہے۔ وباء کے خلاف جدوجہد کے دوران ہم، دیگر ممالک کی طرح صرف اپنے مفاد پر نگاہ رکھنے کی بجائے کھُلے دل سے اپنے امکانات کو دوست اور برادر ممالک کے ساتھ بانٹ رہے ہیں۔ ہم ہچکچائے بغیر ناانصافیوں اور لاقانونیت کے خلاف ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔