ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ہم ترک جمہوریت پر آوازیں کسنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
صدر ایردوان نے آئینی عدالت کے قیام کی 55 ویں سالگرہ کے موقع کی مناسبت سے استنبول میں دی گئی گالا ضیافت میں اظہار خیال کرتے ہوئے 16 اپریل کو منعقدہ ریفرنڈم کے بعد یورپ کے ترکی کے حوالے سے مؤقف پر نکتہ چینی کی۔
جناب ایردوان نے اس موقع پر کہا کہ ترکی ، ڈیموکریسی اور قانونی مملکت کے معاملے میں اپنے عزم کو 15 جولائی کی فیتو کی بغاوت کو بلا کسی شک و شبہے ناکام بنانے والا ایک ملک ہے۔ اس بنا پر ہم یورپی یونین سمیت یورپی اداروں کی ترکی میں ریفرنڈم کے حوالے سے نکتہ چینی اور اس پر سوالات اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ترک قوم نے اپنے ارادے کے ساتھ اپنی ترجیح کا مظاہرہ کیا ہے، جس کا ہم سب کو احترام کر نا ہو گا۔
انہوں نے یورپی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی میں لیے گئے سیاسی فیصلوں کے حوالے سے کہا کہ “فرانس جب ایمرجنسی نافذ ہونے کے ماحول میں انتخابات کراتا ہے تو اسوقت کوئی آواز تک نہیں نکالتا۔ لیکن جب ترکی کی باری آتی ہے تو سب لوگ نکتہ چینی کی بوچھاڑ کر دیتے ہیں۔