انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کی عدالت نے 1980 کے دوران فوجی بغاوت کے ذمہ دار فوج اور فضائیہ کے سربراہوں کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
ترکی کی عدالت نے 1980 کے دوران منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے کیس کی سماعت کی جس میں 96 سالہ سابق فوجی سربراہ کینان ایورن اور 89 سالہ فضائیہ کے سربراہ تحسین سہنکایا کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران دونوں سابق فوجی سربراہ بیماری کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوئے تاہم ویڈیو لنک کے ذریعے وہ عدالتی کارروائی میں شامل ہوئے جبکہ مارشل لا کے دوران ہلاک ہونے والوں کے عزیزوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود رہی۔
سماعت کے دوران استغاثہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کے دونوں سابق سربراہوں نے حکمت عملی کے تحت منتخب حکومت کا تختہ الٹا جبکہ فوجی آمر کینان ایورن 1980 میں حکومت کا خاتمہ کرنے کے بعد خود صدر بن گئے۔
عدالت نے طویل سماعت کے بعد فوج اور فضائیہ کے دونوں سابق سربراہوں کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنادی جبکہ وکیل صفائی نے عدالتی فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ عدلیہ مقدمہ سننے کی اہل نہیں جبکہ آئین میں اس حوالے سے کئی بار ترامیم بھی کی گئی اس لئے مقدمہ کو 1980 کے قانون کے تحت ہی سنا جائے۔
اس سے قبل سماعت کے دوران سابق فوجی سربراہ نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ 1980 میں مارشل لا کا نفاذ درست فیصلہ تھا اور وہ اس پر نادم نہیں بلکہ اب بھی اپنے فیصلے پرقائم ہیں۔
واضح رہے کہ 1980 کے خونی مارشل لا کے دوران 50 افراد کو پھانسی دیدی گئی تھی جبکہ درجنوں افراد ہلاک اور 6 لاکھ افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔