استنبول (جیوڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردگان نے واضح کیا ہے کہ کرد باغیوں کے خلاف جاری لڑائی میں تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق طیب اردگان نے اپنے ایک بیان میں شمالی عراق میں کرد حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی ان علاقوں میں کردستان ورکرز پارٹی کے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کریں۔
اردگان نے مزید کہا کہ اگر کرد حکام اس بارے کوئی قدم نہیں اٹھاتے تو ترکی اپنے دفاع کے لیے تمام تر ضروری کارروائیاں کرے گا۔ ادھر کردستان (پی کے کے) کے جنگجوؤں کے عراق، شام کی سرحد کے قریب صوبہ سرنک کے علاقے آرکوئے میں کرد باغیوں نے ریموٹ کنٹرول سے بارودی سرنگ اڑا دی جس سے کانوائے نشانہ بن گیا اور 3 فوجی مارے گئے۔
اردگان نے کہا ہے کہ روس نے بھی شامی صدر بشارالاسد کی حمایت پر مبنی اپنی پالیسی میں نرمی دکھانا شروع کی ہے اور پیوٹن بھی اب دھیرے دھیرے صدر اسد کی پشت پناہی اور حمایت سے پیچھے ہٹنا شروع ہوگئے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترک صدر نے چین اور انڈونیشیا کے دورے سے واپسی پر ہوائی جہاز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو کی جانب سے شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت اب ماضی جیسی نہیں رہی ہے۔