استنبول (جیوڈیسک) ترک صدر طیب اردوان سگریٹ سے کتنی نفرت کرتے ہیں اس کا ایک مظاہرہ اس وقت سامنے آیا جب وہ استبول کے دورے کے دوران اس وقت غصے میں آگئے جب انہوں نے ہوٹل کی بالکونی میں ایک شخص کو سگریٹ پیتے دیکھا اور ساتھ ہی حکم جاری کر دیا کہ سگریٹ نوش پر فوری جرمانہ عائد کیا جائے۔
رجب طیب اردوان استبول کے ضلع اسینلر کے دورے پر تھے اور اس دوران جب وہ ایک مصروف گلی سے گزر ے تو اچانک ان کی نظر ریسٹورنٹ کی بالکونی میں کھڑے شخص پر پڑی جو سگریٹ نوشی کر رہا تھا بس پھر کیا تھا ترک صدر غصے میں آگئے اور اس شخص کے طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔
کہ یہ شخص قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے پھر انہوں نے علاقے کے میئر سے پوچھا کہ پولیس کہاں ہے جس پر میئر مسکرادیئے، پھر کیا تھا رجب طیب اردوان نے میئر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ شخص ڈھٹائی اور بے شرمی کے ساتھ سگریٹ پی کر قانون کا مذاق اڑا رہا ہے اوراسے کوئی روکنے والا نہیں۔
میئر نے صورت حال کو بھانپتے ہوئے کہا کہ اس شخص پر جرمانہ کردیا جائے گا تاہم ترک صدر نے ان کی بات کو اہمیت نہ دیتے ہوئے فوری ہدایت جاری کی کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر اس شخص پر جرمانہ عائد کیا جائے جس پر پولیس نے پبلک مقام پر سگریٹ نہ پینے کے قانون کی خلاف ورزی پر اس شخص پر جرمانہ عائد کردیا۔
واضح رہے کہ ترک حکومت نے 2009 میں ت تمام پبلک عمارتوں، کیفے، بازار اور ہوٹلوں میں سگریٹ پینے پر پابندی عائد کردی تھی جب کہ ترک صدر سگریٹ نوشی سے اپنی نفرت کا اظہار ان الفاظ میں کر چکے ہیں کہ سگریٹ نوشی دہشت گردی سے بڑا جرم ہے۔