ترک صدر کی شمالی شام میں فوج کشی کی دھمکی

Recep Tayyip Erdogan

Recep Tayyip Erdogan

ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بار پھر شمالی شام میں فوج کشی کی دھمکی دی ہے۔

ترک صدر نے کل سوموار کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ‘شام سے محفوظ زون کے لیے مختص علاقے پر حملے مسلسل جاری ہیں۔ ہم اس سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔ یہ حملے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں’۔

ایک دوسرے سیاق میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت لیبیا میں قومی وفاق حکومت کی مدد جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد لیبیا سے اچھی خبریں آئیں گی۔

اجلاس میں ترکی میں کرونا کی وبا سے پیدا ہونے والی صورت حال اور لاک ڈاون میں نرمی پربھی غور کیا گیا۔ صدر ایردوآن کا کہنا تھا کہ کم خطرے والے 7 علاقوں میں سفری پابندیوں میں بہ تدریج نرمی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھاکہ آئندہ ہفتے سے عمر رسیدہ افراد اور نوجوانوں کے سفر پرعاید پابندی میں بھی تخفیف کی جائےگی۔

خیال رہے کہ ترکی میں اس وقت کرونا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہے۔یورپ روس اور امریکا سے باہر کسی ملک میں کرونا کےمتاثرین کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔