ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے دھمکی دی ہے کہ شمال مشرقی شام میں امریکا اور تُرکی کے بفر زون کے قیام پراتفاق رائے پر کرد جنگجوئوں نےعمل درآمد کرتے ہوئے علاقہ خالی نہ کیا تو ترکی انہیں بری طرح کچل دیا۔
اردوآن نے ایک تقریر میں کہا کہ اگر منگل کی شام تک کرد ملیشیا نے علاقہ خالی نہ کیا تو ہم لڑائی دوبارہ شروع کردیں گے۔ ہم یہ آپریشن وہیں سے شروع کریں گے جہاں ختم کیا تھا۔
ادھر شامی ڈیموکریٹک فورسز کے کمانڈر مظلوم عبدی نے ‘اے ایف پی’ کو ایک بیان میں ترکی پر الزام لگایا ہے کہ ترکی شمال مشرقی شام کے شہر راس العین سے کرد جنگجوؤں کی واپسی کو روک رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی فوجیوں، زخمیوں اور شہریوں کو راس العین سے انخلاء سے روکنےکی کوشش کر رہا ہے۔ اگر ہمیں گھر کرمارنے کی کوشش کی گئی تو ہم اپنے خلاف سازشوں کا جواب دیں گے۔ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ ترکی اور امریکا کے درمیان ہمارے خلاف کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔
ادھر شامی ڈیموکریٹک فورسز کے میڈیا سینٹر کے ڈائریکٹر مصطفیٰ بالی نے ہفتے کی شام ایک ویڈیو شائع کی جس میں انقرہ کے وفادار مسلح دھڑوں میں سے ایک نے راس العین میں شامی ڈیموکریٹک فورس کے عناصر کو ذبح کرنے کی دھمکیاں دیتے سنا جا سکتا ہے۔ ترک نواز مسلح گروپ کا کہنا ہے کہ ہم تمہیں ذبح کرنے آ رہے ہیں۔