انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ساتھ ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں ترک صدر رجب طیب اردوان اور ان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
ترک صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جس کے مطابق تقریباً 53 فیصد ووٹ طیب اردوان نے حاصل کیے۔
ترک میڈیا کے مطابق اپوزیشن امیدوار محرم انجے 31 فیصد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
فتح کے بعد ریلی سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ عوام نے مجھے صدارت کے لیے مینڈیٹ دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر اعتبار بڑھانے کےلیے اقدامات جاری رہیں گے۔
ترکی کے مقامی وقت کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہی اور پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا۔
ترک سرکاری میڈیا کے مطابق انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 87 فیصد رہا۔
پارلیمانی انتخاب میں بھی طیب اردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی فتح یاب رہی۔
پارلیمانی انتخاب کے لیے بھی ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جس کے مطابق جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی 43 فیصد ووٹ لے کر سب سے آگے رہی۔
ترکی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات ایک ساتھ ہورہے ہیں اور صدارتی انتخاب کے لیے رجب طیب اردوان سمیت 6 امیدوار میدان میں تھے جن میں محرم اِنجے، میرل ایکسینر، سلاحیتن دیمارتس، تیمل، دوگو پرینسک شامل تھے۔