انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کی جانب سے روسی طیارہ مار گرائے جانے کے معاملے پر دونوں ممالک اپنے اپنے موقف پر ڈٹ گئے ہیں ۔ ترک فوج نے طیارے کو نشانہ بنانے سے پہلے وارننگ کی آڈیو رکارڈنگ جاری کردی ہے جبکہ روس نے دعویٰ کیا تھا کہ ترک حکام نے وارننگ نہیں دی تھی۔
ترکی کی جانب سے روس کا جنگی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اور لفظوں کی جنگ بڑھتی جارہی ہے ۔ ترک حکام کی جانب سے روسی طیارے کو نشانہ بنانے سے قبل وارننگ کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی گئی ہے ، جس میں ترک فضائیہ کی جانب سے متعدد بار وارننگ دی گئی ہے۔
ترک حکام کا اصرار ہے کہ انہوں نے 5 منٹ کے دوران 10 بار وارننگ دی تھی ۔ترک فوج نے روس کے فوجی اتاشیوں کو استنبول ہیڈ کواٹرز طلب کرکے روسی طیارہ مار گرانے سے متعلق وضاحت کردی ہے۔
روس کے تباہ ہونے والے جہاز کے پائلٹ کا دعویٰ بھی سامنے آگیا ہے ۔ پائلٹ کا کہنا ہے طیارہ ترکی کی فضائی حدود میں نہیں تھا ، نشانہ بنانے سے پہلے ترک حکام کی طرف سے کوئی وارننگ نہیں دی گئی ۔ طیارہ مار گرائے جانے کے بعد سے روس اور ترکی کے مابین کشیدگی پائی جاتی ہے ، دونوں جانب سے تندوتیز بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شام کےشہرلطاکیہ میں روسی ایئرفورس بیس کو ایس 400 میزائل سےلیس کیاجائےگا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتا، جبکہ ترک وزیراعظم کہتے ہیں اپنے دفاع کے لیے کسی بھی کارروائی سے بالکل نہیں ہچکچائیں گے۔
ادھر امریکی فوج نے روس کی جانب سے شام میں ہائی ٹیک دفاعی سسٹم نصب کرنے کے اعلان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔