سان فرانسسکو (جیوڈیسک) برطانوی میڈیا کے مطابق یہ معلومات ٹوئٹر کی جانب سے حال ہی میں سرمایہ کاروں کے لیے جاری کیے گئے بیان میں دی گئیں۔
واضح رہے کہ بوٹس یا ایسے اکاونٹس جنہیں کوئی انسانی براہِ راست نہیں چلاتا ان کا مطلب یہ نہیں کہ یہ جعلی اکاونٹ ہیں۔ ان میں سے ایسے بہت سے اکاونٹس ہیں جو مختلف کمپنیوں اور برانڈز کی جانب سے ان کے کمپیوٹر صارف چلاتے ہیں۔
ان میں کوکا کولا ، اقوامِ متحدہ اور بہت سارے دوسرے برانڈز شامل ہیں۔ فیس بک کے مقابلے میں ٹوئٹر کا معاملہ مختلف ہے جو صرف انسانوں کو اکاونٹ بنانے کی اجازت دیتا ہے۔
یہ الگ بات ہے کہ اس میں کئی جانور اور پرندے بھی شامل ہو چکے ہیں جن کے بہت بڑے بڑے اکاونٹس ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ انسانی صارفین کے حوالے سے ایک اہم بات یہ ہو گی جب ٹوئٹر یہ بتائے گا کہ صارفین کتنا وقت اس پر گزارتے ہیں۔ فیس بک کی حال ہی میں جاری کردہ تفصیلات کے مطابق اس کے صارفین اوسطاً 40 منٹ روزانہ اس کی ویب سائٹ پر گزارتے ہیں۔