امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کے مستعفی ہونے کے بعد بھارتی نژاد پراگ اگروال کو نیا سی ای او مقرر کیا گیا ہے۔ لیکن عہدہ سنبھالنے کے ساتھ ہی اگروال اپنے بعض پرانے ٹوئٹس کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔
دنیا کی مشہور مائیکرو بلاگنگ اور سوشل نیٹ ورکنگ سروس ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے پیر کے روز سی ای او کے عہدے سے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے پراگ اگروال کو اپنا جانشین مقرر کرنے کی اطلاع دی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا،”آخر کارمیرے جانے کا وقت آ گیا ہے۔ یہ کمپنی آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ”ٹوئٹر کے سی ای او کے طور پر پراگ پر میرا مکمل بھروسا ہے اور یہ ان کی قیادت کرنے کا وقت ہے۔‘‘
پراگ اگروال کو ٹوئٹر کا نیا سی ای او مقرر کیے جانے کے اعلان کے ساتھ ہی وہ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرنے لگے اور بالخصوص بھارت میں میڈیا میں ان کا خاصا ذکر ہونے لگا۔ تاہم اسی کے ساتھ ان کے حوالے سے ایک مختلف بحث بھی شروع ہوگئی۔ ایک پرانے ٹوئٹ کی وجہ سے وہ لوگوں کے نشانے پر آگئے۔
تقریباً ایک دہائی قبل،جب وہ ٹوئٹر کے ساتھ وابستہ نہیں ہوئے تھے، انہوں نے ایک ٹوئٹ میں مسلمانوں، شدت پسندوں، سفید فاموں اور نسلی تفریق کرنے والوں کی بات کی تھی۔ حالانکہ انہوں نے اسی وقت اس ٹوئٹ کے حوالے سے وضاحت کردی تھی لیکن اب اس کے مختلف مطلب نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پراگ نے 10اکتوبر 2010کو ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا، ”اگر وہ مسلمان اور انتہاپسندوں کے درمیان فرق نہیں کرنے والے ہیں تو پھر مجھے سفید فاموں اور نسل پرستوں میں فرق کیوں کرنا چاہئے؟‘‘
پراگ اگروال کے اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے امریکی سینیٹر اور ری پبلیکن پارٹی کی رہنما مارشا بلیک برن نے لکھا،”ٹوئٹر کے نئے سی ای او نے مذہب کو پیرامڈ اسکیم بتایا ہے۔ یہ وہ ہیں جو آپ کی بات کو آن لائن کنٹرول کرنے جا رہے ہیں۔‘‘
امریکی صحافی کلے ٹریویزنے ٹوئٹ کیا،”یہ ہیں ٹوئٹر کے نئے سی ای او۔ جیک ڈورسی کے جانے کے بعد یہاں پر معاملات اور بھی خراب ہونے جا رہے ہیں۔‘‘
پراگ اگروال کو ٹوئٹر کا نیا سی ای او بنائے جانے کو کچھ لوگ بھارت کی بڑھتے ہوئے سافٹ پاور کے طورپر دیکھ رہے ہیں۔ بعض بھارتی یوزر ایسے گراف شیئر کررہے ہیں جس میں گوگل، مائیکروسافٹ، آئی بی ایم جیسی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں میں بھارتی نژاد سربراہوں کی فہرست دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ان میں اب ایک اور نام شامل ہو گیا ہے۔
ٹیسلا کے سی ای او ایلن مسک نے بھی اس حوالے سے ایک ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے لکھا،” امریکا کو بھارتی صلاحیت سے بہت فائدہ ہورہا ہے۔‘‘
لیکن بعض بھارتی صارفین نے پراگ اگروال سے دلچسپ مطالبات بھی کردیے۔ راج شیکھر نامی ایک یوزر نے لکھا، ”پراگ اگروال اسی وقت سچے بھارتی سمجھے جائیں گے جب وہ جیک ڈورسی کے ٹوئٹر اکاونٹ کو سسپینڈ کریں گے اور کنگنارناوت کا اکاونٹ بحال کریں گے۔‘‘
پراگ اگروال امریکا کی بڑی کمپنیوں گوگل اور مائیکروسافٹ کے سربراہ بالترتیب سندر پچائی اور ستیہ نڈیلا جیسے بھارتی نژاد کی فہرست میں نیا نام ہے۔37 سالہ اگروال نے ٹوئٹر کے سی ای او کی ذمہ داری ایسے وقت سنبھالی ہے جب کمپنی کو مختلف ممالک میں کئی طرح کے قانونی مسائل کا سامنا ہے اور وہ ترقی کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھنا چاہتی ہے۔
پراگ اگروال نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی اور بمبئی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے کمپیوٹر سائنس میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اگروال نے 2011 میں ٹوئٹر میں شمولیت اختیار کی اور اکتوبر 2017 سے چیف ٹیکنالوجی آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں جہاں وہ نیٹ ورک کی تکنیکی حکمت عملی کے ذمہ دار ہیں۔
پراگ اگروال نے ٹوئٹر کا سی ای او بنائے جانے پر جیک ڈورسی اور کمپنی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا،”آپ نے مجھ پر اعتماد کیا جس کے لیے میں ممنون ہوں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ”دنیا کی نگاہیں اس وقت ہم پر ہیں بلکہ پہلے سے بھی کہیں زیادہ۔ کئی لوگوں کے مختلف نظریات اور خیالات ہوں گے کیونکہ وہ ٹوئٹر اور ہمارے مستقبل کے لیے فکر مند رہتے ہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم جو کام کررہے ہیں وہ معنی رکھتا ہے۔ آئیے دنیا کو ٹوئٹر کی پوری صلاحیت دکھائیں۔‘‘