امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے کہا ہے کہ امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر شام کے خلاف کارروائی کرے گا اور اس اس سلسلے میں عالمی برادری سے مشاورت جاری ہے۔ شام کے خلاف فوجی کاروائی کے سلسلے میں عالمی برادری دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔
کچھ ممالک فوجی ایکشن کے حامی تو کچھ مخالف ہیں۔ امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں ذرائع سے بات چیت میں کہا کہ امریکا شام کے خلاف کاروائی اتحادیوں کے ساتھ مل کر کرے گا۔ عالمی برادری کے متفقہ لائحہ عمل کے بعد ہی کاروائی کا فیصلہ ہوگا
دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے خلاف فوجی کاروائی کے لئے برطانیہ کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد بھی کامیاب نہ ہوسکی۔ روس نے قرارداد ویٹو کردی۔ روس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ سامنے آنے تک قرار داد پر بحث نہ کی جائے۔ چین نے بھی شام میں فوجی مداخلت کی مخالفت کی ہے۔ ایرانی فوجی سربراہ نے عالمی برادری کو شام پر حملے کی صورت میں اسرائیل کو تباہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔
روس میزائل بردار جنگی جہاز بحیرہ روم پہنچ گئے ہیں۔ امریکی جنگی جہاز پہلے ہی خطے میں موجود ہیں۔ شام کی سرحد کے قریب قبرص میں برطانوی فوجی پہنچ چکے ہیں۔ شامی صدر بشار الاسد کا کہنا ہے مغربی جارحیت کے خلاف اپنا بھرپور دفاع کریں گے۔