امریکا نے بنگلہ دیش میں نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا

Mary harf

Mary harf

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے بنگلہ دیش میں نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔ امریکی دفترخارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ آدھے سے زیادہ امید وار بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ الیکشن میں بنگلہ عوام کی ٹھیک ترجمانی نہیں ہوئی۔

وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پْر تشدد کارروائیاں روکنے پر ہی نئے انتخابات کے بارے میں غور کیا جاسکتا ہے۔ امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بنگلہ دیش کے حالیہ انتخابات کے دوران رونما ہونے والے تشدد کے واقعات پر امریکا کو تشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا امریکا مطالبہ کرتا ہے کہ بنگلہ دیش میں عوام کی خواہشات کے مطابق نئے الیکشن کا انعقاد کرایا جائے جس کے لیے حکومت اور اپوزیشن فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کرے۔

امریکا نے بنگلہ دیش میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آدھے سے زیادہ امید وار بلا مقابلہ منتخب ہوئے کیونکہ الیکشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے وہاں کوئی امیدوار کھڑا ہی نہیں ہوا جس کی وجہ سے بنگلہ عوام کی ٹھیک ترجمانی نہیں ہوئی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں 2 بڑی سیاسی پارٹیوں کے درمیان انتخابات کے معاملے پر تنازع اور پْر تشدد واقعات افسوسناک ہیں۔

دوسری جانب بنگلہ دیش کی حکمراں جماعت عوامی لیگ نے با آسانی دو تہائی اکثریت سے الیکشن جیت لیا ہے جبکہ اپوزیشن بی این پی نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔ بنگلہ دیش کے الیکشن کمیشن کے مطابق عوامی لیگ نے 300 نشستوں میں سے 232 نشستیں حاصل کی ہیں۔حکومت بنانے کے لیے 151 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ووٹنگ ٹرن آوٴٹ صرف 20 فیصد رہا۔