واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی سینٹ نے حکومتی اخراجات پر بات چیت کے لیے ایوان نمائند گان کے ری پبلی کن اراکین کی تجویز مسترد کر دی ہے جس کے سبب امریکا کے سرکاری دفاتر میں تالے پڑگئے، سترہ برس میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
ایوانِ نمائندگان سے بجٹ منظور نہ ہونے کے بعد وائٹ ہاوس کے حکم کے تحت وفاقی محکموں میں کام بند ہے۔ 8 لاکھ افراد بغیر تنخواہ گھر پر بیٹھ گئے ہیں۔شٹ ڈاون کی وجہ سے نہ صرف پنشن کی فراہمی میں تاخیر ہو گی بلکہ ویزے اور پاسپورٹ کی درخواستوں پر عمل درآمد بھی مشکل ہو جائے گا،تاہم سوشل سیکیورٹی ادارے، امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ دفاع زیادہ متاثر نہیں ہوں گے۔
پارکس،عجائب گھراور تفریحی مقامات بھی بند ہیں۔خلائی ادارہ ناسا بھی جزوی طور پر بند ہے۔اِس بحران کا حل کانگریس یا امریکی صدر کی قانون سازی میں ہے مگر سینٹ میں ڈیموکریٹس کی اکثریت اور ایوان نمائندان میں ری پبلی کن کا بھاری پلہ صورت حال کو بند گلی میں لے گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بند ادارے دوبارہ بحال کرنے میں 2 ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا۔