اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر حاجی عدیل کے زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز اور سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کمیٹی کو وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک دوروں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکی صدر اوباما نے کہا کہ وہ پاکستان میں جمہوری حکومت کی کامیابی چاہتے ہیں۔
امریکا کے ساتھ سٹریٹجک مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا کا مقصد دو طرفہ تجارت کو دوگنا کرنا تھا۔ منڈیوں تک آسان رسائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ رواں ماہ کے آخر میں وزیراعظم کابل جائیں گے۔
انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے امریکا کے ساتھ ڈرون حملوں کا معاملہ سنجیدگی سے اٹھایا ہے۔ شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے سے طالبان کیساتھ حکومت کے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچا۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکا کا موقف ہے کہ حکیم اللہ محسود ہائی ویلیو ٹارگٹ تھا اس لئے ڈرون حملہ کیا تاہم امریکا نے مستقبل میں مذاکرات عمل کے دوران ڈرون حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سینیٹر حاجی عدیل نے کہا کہ دعا گو ہیں کہ امریکا میں بطور سفیر جلیل عباس جیلانی پاکستان کیلئے اہم کردار ادا کریں گے۔ جہانگیر بدر نے کہا کہ توقع ہے کہ جلیل عباس جیلانی بطور سفیر ملکی مفادات کا خیال رکھیں گے۔