امریکی حملہ، شام میں انسانی ڈھال بنانے کی مہم شروع

Damascus

Damascus

دمشق (جیوڈیسک) شام پر ممکنہ امریکی حملے کے خلاف شام کے عوام نے انسانی ڈھال بنانے کی مہم شروع کر دی۔ شہری حقوق کی تنظیموں نے شام میں ممکنہ فوجی حملے کے اہداف پر ڈھال بنانے کی مہم کا آغاز شروع کیا ہے۔ اس مہم کا نام “اوور آور باڈیز” رکھا گیا ہے۔ شامی عوام کی بڑی تعداد دارالحکومت دمشق کے ایک اہم یادگاری مقام ماونٹقاسین میں جمع ہوئے۔

مہم کا مقصد اہم جگہوں کی حفاظت کرنا ہے۔ ادھر شام میں حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں کسی قسم کی امریکی فوجی مداخلت القاعدہ اور اس کے حلیفوں کی مدد کرنے کے مترادف ہوگا۔ شامی نائب وزیرِ خارجہ فیصل مقداد نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شامی فوج نے نہیں۔

بلکہ امریکی حمایت یافتہ مسلح گروہوں نے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔ علاوہ ازیں شام کی حکومت کے حامی روسی صدر ولادی میر پوٹن نے امریکہ کو چیلنج کیا ہے کہ اگر اس کے پاس شواہد ہیں تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کرے۔ صدر پوٹن نے کہا کہ اگر امریکہ جنرل اسمبلی میں شواہد پیش نہیں کرتا تو اس مطلب یہ ہو گا کہ اس کے شواہد نہیں ہیں۔