امریکا (جیوڈیسک) نے ایران کے 8 ارب ڈالرز کے اثاثے غیرمنجمدکر دیئے، جوہری پروگرام پر ہونے والے تاریخی معاہدے سے ایران ایٹمی سرگرمیاں محدود کرے گا، بدلے میں اس پر عائد پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔
ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے کے بعد ایران اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کا پابند ہوگا۔ ایران 6 ماہ میں یورینیم کی افزدگی 5 فیصد سے زائد نہیں کرے گا اورنئے سینٹری فیوجز بھی نصب نہیں کیے جائیں گے۔
جس کا مقصد یہ یقین دہانی ہے کہ افزدہ یورینیم صرف توانائی کی پیداوار کیلئے استعمال ہو گا۔ ایران جوہری ہتھیاروں میں کمی لانے کے علاوہ پلوٹینیم کی پیداوار میں عالمی تحفظات کو دور کرے گا۔
معاہدے سے ایران پر عائد امریکی اور اقوام متحدہ کی پابندیاں کم ہونگی۔ پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے تجارت میں اضافہ ہو گا جس سے ایران سات ارب ڈالرحاصل کر سکے گا۔
تیل اور پیٹروکیمیکلز کی فروخت سے حاصل ہونے والے چار ارب بیس کروڑ ڈالر کی رقم بھی ملے گی۔ معاہدے کے بعد ایران کو غیرملکی بینکوں میں موجود اربوں ڈالر مالیت کے منجمد اثاثے واپس مل پائیں گے۔