امریکی پولیس نے ملعون پادری ٹیری جونز کو گرفتار کر لیا

Terry Jones

Terry Jones

فلوریڈا (جیوڈیسک) ملعون پادری ٹیری جونز اور اس کے ساتھی پادری مرون سیپ کو 2998 قرآن پاک کے نسخوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔ فلوریڈا پولیس کے مطابق یہ نسخے ایک گاڑی پر رکھے ہوئے تھے اور انہیں مٹی کے تیل میں بھگویا گیا تھا۔ ان نسخوں کی تعداد نائن الیون حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے برابر ہیں۔

ملعون پادری ٹیری جونز نائن الیون کا بدلہ لینے کے لئے 2010 میں بھی قرآن پاک کے نسخوں کو جلانے کی کوشش کر چکا ہے جس پر دنیا بھر کے مسلمان سراپا احتجاج بن گئے۔ ذارئع کے مطابق بدنام زمانہ ملعون پادری ٹیری جونز عدالت سے سزا یافتہ ایک ایسا شخص ہے جس کو چرچ آف جرمنی کی فیڈریشن سستی شہرت کا لالچی شخص قرار دے چکی ہے۔

جرمنی کی ایک مقامی عدالت نے ٹیری جونز کو اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر لگانے کے جرم میں 38 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا جبکہ اس کی ڈگری بھی جعلی ثابت ہوئی تھی۔

جرمنی سے دربدری کے بعد ٹیری جونز فلوریڈا آپہنچا اور ایک چھوٹے سے چرچ کا پادری بن گیا تاہم ٹیری جونز کا سستی شہرت کے حصول کا شوق اب بھی اپنی جگہ قائم تھا۔ 27 اکتوبر 2011 کو اس نے خود کو آزاد امریکی صدارتی امیدوار قرار دے دیا لیکن اس کا یہ حربہ اس کو عالمی شہرت نہ دلوا سکا۔ بعد ازاں اس ملعون پادری ٹیری جونز نے سستی شہرت کے حصول کیلئے ناپاک جسارت کی اور نعوذ باللہ مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو نذر آتش کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس اعلان کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں میں شدید بے چینی پھیل گئی۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید احتجاج ہوا مگر ٹیری جونز اپنے شر انگیز مقاصد کی تکمیل کے لئے باز نہ آیا اور اس نے قرآن کو نذر آتش کر دیا۔ اس اقدام پر امریکی حکومت نے ٹیری جونز پر فائر ایکٹ کے تحت کا جرمانہ کیا۔ 2012 کے آغاز میں ٹیری جونز نے فلوریڈا میں اپنے چرچ کے سامنے امریکی صدر کا پتلا نذر آتش کرکے دوبارہ میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔