وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری اور مفادات کے خلاف ہیں، برملا کہتے ہیں امریکا یہ حملے بند کرے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تحفظات کھل کر دنیا کے سامنے رکھے، دورہ امریکا میں بھی ایسا ہی کریں گے۔
لندن میں ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے ڈرون حملوں کو پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انہیں بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کے دوران بھی ڈرون حملوں کا معاملہ اسی طرح اٹھائیں گے جس طرح اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں اٹھایا تھا۔
مسئلہ کشمیر سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت عالمی طاقتوں کو تنازع کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ اسی مسئلے کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ساٹھ سال سے اسلحہ کی دوڑ جاری ہے۔ عقل مندی کا تقاضا ہے کہ باہمی تنازعات مل بیٹھ کر حل کئے جائیں۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں طالبان سے مذاکرات پر متفق ہیں۔ دہشتگردی کے مقدمات کی جلد سماعت کیلئے بھی قانون سازی کی جا رہی ہے۔