واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات شام کے خلاف کارروائی کے لیے ایک قرار داد پر متفق ہو گئی۔ روسی صدر کا کہنا ہے اگر شام میں کیمیائی حملے کے ٹھوس ثبوت ملے تو وہ اقوام متحدہ کی حمایت کریں گے۔ امریکی صدر باراک اوباما آج سویڈن پہنچے ہیں جہاں وہ رہنماں کو شام پر ممکنہ فوجی کارروائی کے لیے اعتماد میں لیں گے۔ امریکی سینٹ کی قرارداد کے مطابق امریکا کو شام کے خلاف کارروائی کے لیے ساٹھ روز تک کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ کانگریس کی منظوری پر اس میں مزید تیس دن کا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
اس مسودے میں زمینی فوج شام بھیجنے کی ممانعت کی گئی ہے تاہم ہنگامی حالات میں امدادی ٹیم روانہ کی جا سکتی ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شام کے خلاف یکطرفہ کارروائی کرنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے اقوام متحدہ سے منظوری کے بغیر شام کے خلاف کوئی بھی فوجی کارروائی جارحیت ہو گی۔ ادھر اقوام متحدہ نے اردن میں شام سے ہجرت کرنے والے پناہ گزینوں کے لیے عالمی مدد کی اپیل کی ہے۔