امریکی سینیٹر رینڈ پال نے امریکی جاسوسی نظام کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سینیٹر نے امریکی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ انکا ساتھ دیں۔ امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کے سنسنی خیز انکشافات نے امریکی سیاست میں ہلچل مچادی ہے۔
ریاست کینٹیکی سے تعلق رکھنے والے ریبپلیکن کے متوقع صدارتی امیدوار رینڈ پال نے امریکی جاسوسی کے نظام کی آئینی حیثیت کو عدالت میں چیلینج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے امریکی عوام سے مدد کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انکا کالز اور ای میلز کی جاسوسی کا نظام امریکی آئین کی چوتھی ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے جاسوسی کے نظام کے نقائص بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ نظام اتنا ہی موثر ہوتا تو سیکیورٹی ایجنسیز ہوسٹن بم دھماکے روکنے میں کامیاب ہوجاتی۔