واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی میں ساڑھے 3 گھنٹے کی بحث کے بعد شام پرحملے کی قرارداد کے مسودے پر اتفاق کر لیا گیا۔ قرار داد میں حملے کی کم سے کم مدت 60 اور زیادہ سے زیادہ مدت90 دن اور شام میں امریکی فوج نہ اتارنے کی شرائط شامل ہیں۔ مسودے پرسینیٹ کمیٹی میں آج ووٹنگ ہوگی۔ واشنگٹن میں شام کی صورت حال پر غور کے لیے سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔جس میں وزیر خارجہ جان کیری اور وزیر دفاع چک ہیگل نے ارکان کو بریفنگ دی۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ اگر امریکا شام کیخلاف فوجی کارروائی کرنے میں ناکام رہا تو ایران، حزب اللہ اور امریکا کے دیگر دشمنوں کو خطرناک پیغام ملے گا یاکم ازکم وہ امریکی عزائم کا غلط مطلب نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صدر اوباما کا ایسا کوئی ارادہ نہیں کہ امریکی بری فوج شام میں داخل ہو کر وہاں کی خانہ جنگی میں الجھے۔ انہوں نے کانگریس سے بشارالاسد کی کیمیائی ہتھیاروں کی صلاحیت کو کم کرنے اور اس کے استعمال سے باز رکھنے کا اختیار مانگا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران مظاہرین نے ہنگامہ آرائی بھی ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو نئی جنگ شروع نہیں کرنی چاہیے۔ اجلاس کو بریفنگ میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارٹن ڈیمسی نے بھی جان کیری کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ شام پرحملہ حکومت کی تبدیلی نہیں بلکہ بشارالاسد کی کیمیاوی حملوں کی صلاحیت کو گھٹانا ہو گا۔ وزیر دفاع چک ہیگل نے دعوی کیا کہ فرانس، ترکی، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت کئی اتحادی ممالک شام کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔