امریکا نے شام پر حملہ کیا تو جنگ روس کیخلاف ہو گی، پیوٹن

Putin

Putin

روس (جیوڈیسک) شام کے بحران پرروس اور امریکا آمنے سامنے آگئے ہیں، روسی صدرپوٹن نے کہا ہے کہ امریکانے شام پرحملہ کیا تو اس کی جنگ روس کے خلاف ہو گی۔ امریکی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ تاحال شام کے خلاف کارروائی کا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

جی ٹوئنٹی ممالک میں شام پر حملے کے حوالے سے شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔ امریکی صدراوباما دنیا کو شام پرحملے کے لئے ہم نوا نہیں بنا سکے۔ جی ٹوئنٹی کانفرنس میں اوباما شام جنگ کے حوالے سے سوالات پرحواس باختہ نظر آئے۔ کانگریس سے حملے کی منظوری نہ ملنے کے بعد کی صورتحال پر سوال کا ان کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے کیمیائی ہتھیار پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ابھی تک شام کے خلاف کارروائی کا حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ شام پر حملے کے حوالے سے اوباما اپنی حکمت عملی کا اعلان منگل کو کریں گے۔ ادھر روسی صدر پوٹن نے کہا ہے کہ شام پر حملہ پورے مشرق وسطی کو غیر مستحکم کر دے گا۔ جی ٹوئنٹی اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی حملے کی صورت میں روس شام کا ساتھ دے گا۔

دوسری جانب نا معلوم سازو سامان سے لدا روس کا ایک اور بحری جہاز شام کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔ شام کی پارلیمنٹ نے امریکی کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حملے کے حق میں ووٹ نہ دے۔ امریکا نے بیروت میں اپنا سفارتخانہ بند کر کے عملے کو لبنان سے نکلنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔