امریکا نے طالبان کیساتھ نیک نیتی سے مذاکرات کا وعدہ کیا تھا، حسن رحمانی

Hassan Rahmani

Hassan Rahmani

کراچی (جیوڈیسک) افغان طالبان کے رہنما ملا محمد حسن رحمانی نے کہا ہے کہ امریکا نے وعدہ کیاتھا کہ طالبان کے ساتھ نیک نیتی سے مذاکرات کیے جائیں گے۔ افغان طالبان رہنما اور سابق گورنر قندھار ملا محمد حسن رحمانی نے ذرائع سے بات کرتے ہوئے کہاکہ امریکا نے قطر میں برائے نام دفتر کھولنے کی اجازت دی، لیکن طالبان کے دفتر سے جھنڈا اور بورڈ ہٹادیا گیا، طالبان نے احتجاجا مذاکرات معطل کرکے دفتر بند کر دیا، اس وقت قطر میں دفتر بند ہے،مذاکرات بھی معطل ہیں، اب ہم انتظار کررہے ہیں کہ امریکا اپنا وعدہ پورا کررہا ہے یا نہیں، امریکا نے وعدہ پورا کیاتو قطر میں بات چیت شروع ہوجائیں گی۔

انہوں نے کہاکہطالبان اپنی تشویش اور مطالبات کے بارے میں امریکا کو آگاہ کریں گے، دنیا کے دیگر ممالک سے ہمارے ابھی تک رسمی مراسم نہیں ہیں، چاہتے ہیں کہ دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ روابطہ قائم ہوں، ہم دنیا کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں، ہم اپنی مشکلات کے حل کیلیے دنیا سے صحیح طور پررابطہ نہیں کر سکے، طالبان نے کبھی یہ نہیں کہا کہ عورتوں کو گھروں میں بند کر دیا جائے، ہم تعلیم کے مخالف نہیں،طالبان کے خلاف ہونے والا ہر پروپیگنڈا جھوٹ پر مبنی ہے۔

حسن رحمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی میں کرزئی حکومت سے رابطہ نہیں ہو سکتا، طالبان نے کرزئی حکومت سے مذاکرات کی پیشکش نہیں کی ہے، غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد افغان عوام کو متحد کرنے کا راستہ نکالا جائے۔ شام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پرانہوں نے کہاکہ شامی حکومت نے عوام پر ظلم کیا ہے، کوئی بھی ایسا ظلم کرے تو جس سزا کا وہ حقدار ہے، اسے دینی چاہیے۔