امریکا کا عالمی جاسوسی پروگرام کا دفاع

America

America

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کی ایک ایجنسی نے بدھ کو غیر ملکی بینکوں، سیاسی جماعتوں اور سرکاری افسران کی جاسوسی کرنے والی یو ایس نیشنل سیکورٹی ایجنسی کا دفاع کیا ہے۔

پاکستان کا شمار بھی ان ملکوں کی فہرست میں ہوتا ہے جن کی این ایس اے کو جاسوسی کرنے کی اجازت ہے۔ امریکی ایجنسی ‘پرائیوسی اینڈ سول لبرٹیز اوور سائٹ’ کا کہنا ہے کہ این ایس اے کے جاسوسی پروگرام سے حکومت کو’فوری اور انتہائی موثر انداز’ میں غیر ملکی انٹیلجنس اکھٹی کرنے کی مدد ملتی ہے۔ ایجنسی نے متنازعہ انٹرنیٹ ڈیٹاجمع کرنے کو ناصرف قانونی بلکہ موثر بھی قرار دیا۔

ایجنسی کے مطابق: اس پروگرام کے تحت حکومت کو عالمی دہشت گردی میں ملوث ایسے لوگوں کو شناخت کرنے میں مدد ملی جنہیں ماضی میں کوئی نہیں جانتا تھا۔ ‘اس پروگرام کی مدد سے امریکا اور دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کے لیے مخصوص منصوبوں کی نشاندہی اور روک تھام ممکن ہو سکی۔

امریکی روزنامے واشنگٹن پوسٹ کی ایک خبر کے مطابق، فارن انٹیلی جنس سرویلنس کورٹ نے 2010 میں 193 ملکوں کی جاسوسی کے لیے ایک وسیع سرٹیفیکیشن کی منظوری دی تھی۔ واشنگٹن پوسٹ کو ایک خفیہ میمو رنڈم ملا ہے، جس کے ذریعے این ایس اے کو تمام حکومتوں کی جاسوسی کی اجازت ملی تھی۔

جن عالمی اداروں کی خاص جاسوسی کی گئی ان میں عالمی بینک، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی، پیٹرولیم برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم، اسلامی ترقیاتی بینک، افریقی یونین اور عرب ریاستوں کی لیگ شامل تھیں۔