امارات کے بعد دیگر خلیجی اور افریقی مسلم ممالک سے سفارتی تعلقات متوقع ہیں، اسرائیل

Israel

Israel

اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی انٹیلیجینس کے وزیر کے مطابق متحدہ عرب امارات کے بعد خلیجی ملکوں میں بحرین اور عمان بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔ ادھر اسرائیلی اور اماراتی کمپنیاں تیزی سے نئے معاہدوں پر دستخط کر رہی ہیں۔

امارات اور اسرائیل کے مابین تاریخی امن معاہدے کے نتیجے میں مزید خلیجی ریاستوں اور افریقہ کے مسلم ممالک کے ساتھ اضافی معاہدے ہو سکتے ہیں۔ اس بات کا عندیہ اسرائیلی انٹلیجینس کے وزیر ایلی کوہن نے اتوار کے روز آرمی ریڈیو سے گفتگو میں دیا۔ کوہن کے بقول، ”بحرین اور عمان یقینی طور پر ایجنڈے میں شامل ہیں اور عین ممکن ہے کہ آئندہ سال افریقی ممالک بالخصوص سوڈان کے ساتھ ایک امن معاہدہ عمل میں آئے۔‘‘

خلیجی ریاستوں میں سے بحرین اور عمان پہلے ہی متحدہ عرب امارات اور اسرائیل معاہدے کی حمایت کر چکی ہیں لیکن دونوں ملکوں کی جانب سے ابھی تک اسرائیل کے ساتھ باہمی تعلقات کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو گزشتہ دو سالوں میں عمانی اور سوڈانی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

جمعہ کے روز امریکا کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا ہے کہ وائٹ ہاؤس خطے کے ‘متعدد‘ ملکوں کے ساتھ اس حوالے سے رابطے میں ہے۔ امریکی اہلکار نے ان ممالک کے نام ظاہر کیے بغیر یہ بتایا کہ وہ ممالک مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے عرب اور مسلم ممالک ہیں۔

گزشتہ جمعرات کو ہی متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین ایک تاریخی معاہدہ طے پایا تھا جس سے نہ صرف اس خطے بلکہ عالمی سیاست میں بھی ہلچل دیکھی گئی۔ فلسطینی حکام نے اس ڈیل کو غداری قرار دیتے ہوئے اس کو مسترد کر دیا۔ لیکن اس کے جواب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جب خطے کے اہم ممالک اسرائیل کے ساتھ معاہدے کر لیں گے تو فلسطینیوں کو بھی آخرکار مذاکرات کرنا پڑیں گے۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی جانب سے باہمی مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے پر رضامندی کے بعد ایک ٹیلی فون سروس کا آغاز کیا گیا ہے۔ اماراتی وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید اور ان کے اسرائیلی ہم منصب گابی اشکنازی نے اتوار کے روز فون سروس کے لنک کا افتتاح کیا ہے۔

اس سے قبل ساتوں اماراتی ریاستوں کی حدود کے اندر سے اسرائیل کے ٹیلی فون کوڈ +972 پر کال نہیں ملائی جاسکتی تھی۔ لہٰذا بعض اسرائیلی فلسطینی فون نمبر +970 استعمال کرتے تھے تاکہ امارات کے لوگ انہیں کال کرسکیں۔

دریں اثناء ابوظہبی میں اماراتی قومی سرمایہ کاری کی کمپنی ‘ایپیکس‘ نے اسرائیلی ‘ٹیرا گروپ‘ کے ساتھ کورونا وائرس کے بارے میں تحقیق اور تشخیص کے حوالے سے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ امارات اسرائیل معاہدے کے بعد یہ دونوں ملکوں کی کمپنیوں کے درمیان پہلی ڈیل ہے۔

اسرائیل نے سن 1979 میں مصر اور سن 1994 میں اردن کے ساتھ امن معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ لیکن اس وقت متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ دیگر عرب ممالک کے ساتھ اس کے باضابطہ سفارتی یا معاشی تعلقات نہیں قائم ہوسکے تھے۔ اب اردن اور مصر کے بعد متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا تیسرا عرب ملک بن گیا ہے۔