یو اے ای (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کووِڈ-19 کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر پابندیوں کی خلاف ورزیوں کے مرتکبین کو سخت سزائیں دینے کا اعلان کیا ہے۔
یو اے ای کی نیشنل کرائسیس اور ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (این سیما) نے منگل کے روز ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’نئی پابندیوں کی سہ جہت حکمت عملی،بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کی مہم اور خلاف ورزی کے مرتکبین کی سرزنش ہی سے معمول کی زندگی لوٹ سکتی ہے۔‘‘
اس نے مزید کہا ہے کہ ’’آنے والے دنوں میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عاید کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے مرتکبین کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ یو اے ای اسرائیل کے بعد دنیا میں دوسرا ملک ہے جہاں اب تک سب سے زیادہ افراد کو کووِڈ-19 کی ویکسین لگائی جاچکی ہے لیکن اس کے باوجود وہ کرونا وائرس کے فی دس لاکھ کیسوں کی تعداد کے لحاظ سے خطے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں سب سے آگے ہے۔یو اے ای میں ہردس لاکھ نفوس میں سے 354 کیس سامنے آچکے ہیں۔پڑوسی ملک سعودی عرب میں فی دس لاکھ صرف سات کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے ، عُمان میں اتنی ہی آبادی میں یہ شرح 33 کیس ہے۔
این سیما کا کہنا ہے کہ کیسوں کی یومیہ تعداد میں اضافے کے باوجود کووِڈ-19 کی وَبا پر قابو پانے کے لیے ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ’’یو اے ای نے کروناوائرس پر قابو پانے کے لیے ایک متوازن حکمتِ عملی اختیار کی ہے اور’’محفوظ سیاحت‘‘کو فروغ دیا ہے۔اب وہ اپنے اداروں اور معاشرے کی بدولت کرونا وائرس کی وَبا پر قابو پانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔‘‘
اتھارٹی کے اس بیان سے ایک روز قبل ہی امارت دبئی نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے فروری میں تفریحی سرگرمیوں اور طعام گاہوں پر سخت پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ خلاف ورزی کے مرتکبین پر جرمانے عاید کیے جائیں گے۔
دبئی کی سپریم کمیٹی برائے کرائسیس اور ڈیزاسٹرمینجمنٹ نے سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ نئی پابندیوں کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے نگرانی کا نظام مزید سخت کرے گی۔
دبئی کے میڈیا دفتر کے مطابق درج ذیل نئی حفاظتی احتیاطی پابندیاں فروری کا پورا مہینہ نافذالعمل رہیں گے: پب اور بار بند رہیں گے۔ عمارتوں کے اندرون میں شرکاء کی تعداد میں کمی کی جارہی ہے۔اب سینماگھروں ، تفریحی مراکز ،اندرونی کھیلوں کی جگہوں میں ان کی کل گنجائش کے صرف 50 فی صد شرکاء کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔
ہوٹلوں میں گنجائش صرف 70 فی صد تک محدود کی جارہی ہے۔شاپنگ مالوں میں بھی 70 فی صد گنجائش کی پابندی رہے گی اور کسی خریداری مرکز میں اس کی کل گنجائش کے مقابلے میں صرف 70 فی صد افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ریستوران اور کیفے رات ایک بجے بند کردیے جائیں گے اور ان میں کوئی تفریحی سرگرمی منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔