یو اے ای (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں کووِڈ-19 کے قواعد وضوابط کا سوشل میڈیا پر مضحکہ اڑانے والے افراد کو جیل کی سزا کا سامنا ہے۔
یواے ای کی وفاقی ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈیزاسٹرز پراسیکیوشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا صارفین کو نئے قوانین کے تحت سزا دی جا سکتی ہے جس کے تحت گمراہ کن معلومات شیئرکرنے پر کم سے کم دوسال قید اور54 ہزارڈالر(2 لاکھ اماراتی درہم) جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اومیکرون متغیّرکی لہر سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں اور نئی پابندیاں نافذ کی ہیں۔
سرکاری خبررساں ایجنسی وام کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ’’یہ انتباہ سوشل میڈیا پرتصاویر اور ویڈیوز کی حالیہ گردش کے بعد جاری کیا گیا ہے‘‘۔ان میں احتیاطی تدابیرکی تضحیک کرنے والے تبصرے کیے گئے ہیں اورگانوں کے ساتھ بھی ان کا مضحکہ اڑایا گیا ہے۔ان میں سے دوسروں سے ان کی خلاف ورزی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پیرکو جاری کردہ بیان میں ’’کمیونٹی کے افراد سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس طرزِعمل سے بازرہیں جو قانون کے مطابق مستوجب سزا ہے‘‘۔
حالیہ ہفتوں میں یواے ای میں ٹیسٹنگ کی ضروریات میں اضافہ ہوا ہے جس میں بہت سے آجروں نے منفی پی سی آرٹیسٹ کے نتائج کامطالبہ کیا ہے۔اس سے ٹیسٹ مراکز پر دباؤ پڑ رہا ہے۔
دارالحکومت ابوظبی کے رہائشیوں کو ہر پندرہ دن بعد پی سی آرٹیسٹ کے منفی نتائج کی ضرورت ہوتی ہے اور سرکاری عمارتوں میں داخل ہونے کے لیے بھی منفی ٹیسٹ کی رپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے ان شہریوں کے بیرون ملک سفر پر بھی پابندی عاید کردی ہے جنھوں نے ویکسی نیشن کی تیسری اضافی خوراک نہیں لگوائی ہے۔