ابوظبی (اصل میڈیا ڈیسک) واشنگٹن میں متعیّن اماراتی سفیر یوسف العتیبہ نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے ابوظبی پر حوثیوں کے دوسرے میزائل حملے کو امریکا کے قریبی تعاون سے ناکام بنایا ہے۔یمن سے حوثی ملیشیا کا ایک ہفتے میں ابوظبی پر یہ دوسرا فضائی حملہ تھا۔
سفیر نے سوموار کو ٹویٹر پرکہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور امریکا کے قریبی تعاون سے آج صبح حوثیوں کے دہشت گردی کی ایک اورحملے کوروکنے میں مدد ملی ہے۔
یواے ای نے آج علی الصباح یمنی حوثیوں کی جانب سے ابوظبی کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے میزائلوں کوروک لیا تھا اورانھیں ناکارہ بنا دیا تھا۔
یواے ای کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے حوثیوں کے دو بیلسٹک میزائلوں کو روک کر تباہ کردیا ہے۔نیزاس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
حوثیوں نے قبل ازیں گذشتہ ہفتے ابوظبی پرحملے میں کروزاور بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ ساتھ ڈرون کا استعمال کیا تھا اور دومقامات کو نشانہ بنایا تھا۔اس حملے میں ایک پاکستانی سمیت تین افراد ہلاک اور چھے زخمی ہوگئے تھے۔
اماراتی سفیر نے یواے ای کی جانب سے امریکا سے ایران کے حمایت یافتہ یمنی حوثیوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
یوسف العتیبہ نے مزید کہا:’’اگلا قدم حوثیوں کے حامیوں کی طرف سے مہیا کیے جانے والے مالی وسائل اور ہتھیاروں کے بہاؤ کو بند کرنا ہے۔ امریکا کوحوثیوں کو دوبارہ دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے اب آگے بڑھنا چاہیے‘‘۔
صدرجوبائیڈن کی انتظامیہ نے گذشتہ سال جنوری میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے متعارف کردہ حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ منسوخ کردیا تھا۔ صدر بائیڈن نے امریکا کی جانب سے 2015 میں یمن میں فوجی مداخلت کرنے والے سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی کارروائیوں کی حمایت ختم کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے گذشتہ ایک سال کے دوران میں اپنے اس مؤقف کا بارباراعادہ کیا ہے کہ وہ یمن کی حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر پیش کرتے رہیں گے، خواہ امریکا اس گروہ کو اس طرح دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے سے دستبردار ہی ہوجائے۔