واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مطالبات پورے نہیں ہوتے تو برطانیہ کو یورپی یونین سے بغیر ڈیل کے ہی نکل جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ نائجل فیرج کو مذاکرات کے لیے برسلز بھیجا جائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورہ برطانیہ سے قبل سنڈے ٹائمز کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ اگر برطانیہ بریگزٹ مذاکرات میں برسلز سے اپنے مطالبات منظور نہیں کرا سکتا، تو اسے کسی ڈیل کے بغیر ہی یورپی یونین سے الگ ہو جانا چاہیے۔ ٹرمپ تین جون بروز پیر سے اپنا برطانیہ کا دورہ شروع کر رہے ہیں۔
اپنے اس بیان سے ایک روز قبل ہی ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کے لیے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کی حمایت کریں گے۔ ٹرمپ نے زور دیا کہ لندن کو بریگزٹ مذاکرات کے لیے نائجل فیرج کو برطانیہ روانہ کرنا چاہیے اور اسی برس یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کر لینا چاہیے۔
ٹرمپ نے مزید کہا، ’’میں نائجل کو بہت پسند کرتا ہوں۔ وہ بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ وہ بہت سمارٹ ہیں۔‘‘ بریگزٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ ہوتے تو وہ بریگزٹ کے لیے پچاس بلین ڈالر کی ادائیگی ہر گز نہ کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑی رقم ہے۔
سنڈے ٹائمز سے گفتگو میں ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کی بریگزٹ پالیسی کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔ مے بریگزٹ ڈیلیور نہ کر سکنے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر چکی ہیں جبکہ اب ان کی جگہ نئے برطانوی وزیر اعظم کے چناؤ کا مرحلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔
پیر کے دن برطانیہ پہنچنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا استقبال ملکہ الزبتھ کریں گی جبکہ اس تین روزہ دورے کے دوران وہ وزیر اعظم ٹریزا مے سے بھی ملیں گے۔ ٹرمپ ڈی ڈے کی 75 برس مکمل ہونے کی خصوصی تقریبات میں بھی شرکت کریں گے۔