چنانچہ آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں کے دعوﺅں کے باوجود دہشت گردوں کی سرگرمیاں ابھی ختم نہیں ہوئی ہیں‘ان کا نیٹ ورک‘ ہمدردوسرپرست ملک کے اندر اور باہردونوں جگہ بدستور موجود ہیں اور وہ مسلح اور منظم ہونے کے باعث اپنا آسان اور مشکل ہر طرح کا ہدف پورا کر رہے ہیںدہشتگردوں کا نیٹ ورک توڑنے کے دعویداروں اس صورتحال پر غور کرتے ہوئے ان سیکورٹی لیپس اور دہشتگردوں کے سہولت کاروں ‘ سرپرستوں و ہمدردوں کو تلاش کرکے ختم کرنا ہوگاجن کی وجہ سے فوج و دیگر سیکورٹی اداروں کی فرض شناسی ‘ مستعدی ‘ حب الوطنی ‘ اولوالعزمی اور ایثار وقربانی کے باجود دہشتگردی اپنے مذموم مقاصد کو کامیاب بناکر ملک میں سانحات بپا کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔