یوکرائن: دارالحکومت کیو کا یورپین اسکوائر میدان جنگ بن گیا

Protesters

Protesters

کیو (جیوڈیسک) کیو کا یورپین اسکوائر شدید برف باری کے ساتھ کسی محاذ کا منظر پیش کر رہا ہے۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کی رکاوٹیں گرائے جانے کے بعد پُر تشدد جھڑپیں ایک بار پھر شروع ہو گئیں۔

فورسز نے مظاہرین پر ڈنڈوں اور آنسو گیس کی بوچھاڑ کر دی۔ دوسری جانب مظاہرین نے بھی پیٹرول بموں، پتھروں کا آزادنہ استعمال کیا۔ پُر تشدد جھڑپوں میں تین مظاہرین سمیت 195 سے زائد افراد زخمی ہو گئے جن میں بیشتر پولیس اہلکار شامل ہیں۔

پولیس کی جانب سے رکاوٹیں گرائے جانے کے بعد مشتعل افراد نے ایک بار پھر رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دی ہیں۔ حکومت کی طرف سے مستعفی نہ ہونے کے اعلان کے بعد مظاہروں میں تیزی آگئی ہے۔

دوسری جانب موسم بھی مظاہرین کے حوصلے پست کرنے میں نا کام رہا ہے۔ کیو میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گرنے کے باوجود مظاہرین نے رات یورپین اسکوائر میں ہی گزاری۔

دوسری جانب امریکا نے معاملات کو حل نہ کرنے پر یوکرائن حکومت پر پابندیاں لگانے کی وارننگ دے دی ہے جبکہ متعدد حکومتی اہلکاروں کے ویزے منسوخ کر دئیے ہیں۔