بر سلز (جیوڈیسک) یوکرائن میں صدارتی انتخابات کے دو روز بعد ہی مشرقی علاقے کے اہم صنعتی شہر ڈونیٹسک کے ہوائی اڈے پر کنٹرول حاصل کرنے کیلئے فضائی حملے شروع کر دئیے گئے۔ حملوں کے باعث ملک میں خانہ جنگی شروع ہو گئی ہے۔
فوج کے فضائی حملوں اور جھڑپوں میں 40 علیحدگی پسند ہلا ک ہو گئے جبکہ 33زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے ۔دو سری جانب نومنتخب یوکرائنی صدرنے روس کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہو ئے کہا ہے کہ ہم ملک کے مشرقی حصے سے روس نواز بغاوت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ پیٹرو پوروشینکو نے کہا کہ ملک میں امن کا قیام اولین ترجیح ہے۔
ادھر یوکرائن کے وزیراعظم نےکہا ہے کہ کیف حکو مت براہ راست مذاکرات سے متعلق روس پر بھروسہ نہیں کرتی۔ وزیراعظم آرسینی یتسنیوک نے کابینہ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ امریکا اور یورپی یونین کی موجودگی کے بغیر دوطرفہ مذاکرات ناممکن ہیں۔
دوسری جانب روس نے مذاکرات کی پیش کش کا مثبت جواب دیتے ہو ئے بات چیت کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہارکیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کر نا چاہتے ہیں ، مشرقی یو کرائن میں علیحدگی پسندوں کیخلاف عسکری کا رروائیاں بند کی جائیں تاکہ معاملات زیادہ خراب نہ ہوں۔