واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ نے روس کے خلاف مزید تعزیرات کا اعلان کیا ہے۔ یہ تعزیرات روس کی جانب سے یوکرین کے باغیوں کی جاری حمایت اور سنہ 2014 میں کرائیمیا کو ضم کرنے کے جرم پر عائد کی گئی ہیں۔
امریکی محکمہٴ خزانہ نے جمعرات کو ایک بیان میں 37 نئے افراد اور اداروں پر ممانعت لاگو کی ہے جو کرائیمیا اور یوکرین میں کارفرما ہیں، جنھیں تعزیرات کی بندش والی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ جان اسمتھ محکمہٴ مالیات کے غیر ملکی اثاثاجات پر کنٹرول کے دفتر کے قائم مقام سربراہ اور تعزیرات عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ بقول اُن کے، ’’مِنسک کے بارے میں اپنے عہد کے باوجود روس مشرقی یوکرین میں عدم استحکام کا سبب ہیں‘‘۔
اسمتھ کے الفاظ میں ’’محکمہ خزانہ روس کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی مذمت کرنے والوں کے ساتھ کھڑا ہے؛ اور ہم اُن کے خلاف تعزیرات جاری رکھیں گے جو یوکرین کے امن، سلامتی اور اقتدارِ اعلیٰ کے لیے خطرے کا باعث ہیں‘‘۔
محکمہٴ خزانہ کے مطابق، یہ اقدام یورپی یونین کی جانب سے تعزیرات کی حالیہ توسیع کے بعد لیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ اقدامات ’’یوکرین کے معاملے پر روس کے اقدامات کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کا مظہر ہیں‘‘۔
روسی کمپنیوں میں تعمیراتی ادارے ’پی جے ایس سی موستو تریست‘ اور ’ایس جی ایم موست‘ کا اضافہ کیا گیا ہے، جن کو امریکی بندش والی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، چونکہ اِن اداروں نے روس سے کرائیمیا کی پُل تعمیر میں مدد فراہم کی۔ امریکہ نے کرائیمیا کے 11 اہل کاروں پر بندش لگائی ہے، جن میں چوٹی کے وزیر بھی شامل ہیں۔
روسی حکام نے کہا ہے کہ یوکرین میں اُس کے اقدامات پر ماضی میں عائد کردہ تعزیرات کے نتیجے میں اس تنازع کے حل کی کوششوں کو نقصان پہنچا۔