کیو (جیوڈیسک) یوکرائن بحران نے دو سپر پاورز کو آمنے سامنے لاکھڑا کیا ہے۔ امریکی صدر اوباما کہتے ہیں کریمیا میں روسی قبضہ غیر قانونی ہے جبکہ روسی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یوکرائن میں تبدیلی انقلاب کے ذریعے آئے گی جبکہ یوکرائن نے روس کیخلاف فوج کو پوری طرح تیار رہنے کی ہدایات کی ہیں۔
یوکرائن مسئلے پر عالمی رہنمائوں کے مسلسل رابطے جاری ہیں۔امریکی صدر اوباما نے پولینڈ، برطانیہ اور جرمنی کے سربراہان مملکت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور یوکرائن میں روسی فوجی مداخلت کو غیر قانونی قرار دیا۔
جرمن چانسلر نے صدر پوٹن سے ٹیلی فونک گفتگو میں مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے کا مطالبہ کیا جس کے جواب میں صدر پوٹن نے جرمن چانسلر کی تجویز قبول کی اور یوکرائن میں حقائق جاننے کے لیے انکوائری کمیشن بنائیں گے۔
روسی وزیر اعظم نے سخت بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرائن میں حکومت کی تبدیلی نئے انقلاب کے ذریعے ہو گی۔امریکی وزیر خارجہ منگل کو یوکرائن دورہ کریں گے اور یوکرائن کے لیے امداد کا اعلان کریں گے۔
برسلز میں ہونے والے نیٹو کے اجلاس میں یورپی رہنماوں نے یوکرائن میں بین الااقوامی مندوبین تعنیات کرنے کا مطالبہ کیا ادھر یوکرائن میں عبوری حکومت کی جانب سے صرف دو دن قبل تعنیات کیے جانے والے بحریہ کے سربراہ بغاوت کر دی ہے۔
کریمیا پہنچ کر روس کی حمایت کا اعلان کیا۔ اقوم متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی ڈپٹی سیکریٹری جنرل جان الیسن کو یوکرائن بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔