کیف (جیوڈیسک) یوکرائین میں حکومت مخالف پُرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد اٹھائیس ہو گئی۔ مشتعل شہریوں نے دارالحکومت کیف کو میدان جنگ میں تبدیل کر دیا۔ صدر اور اپوزیشن کے درمیان مظاہرین پر پولیس تشدد نہ کرنے کا معاہدہ طے پا گیا۔
دارالحکومت کیف میں آگ اور خون کا کھیل تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ پُرتشدد واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد اٹھائیس ہو گئی۔ مظاہرین نے صدر وکٹر یونکووچ کے استعفے تک یورپین اسکوائر خالی کرنے اور مظاہرے ختم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے اور مظاہرین پر پولیس تشدد نہ کرنے پر معاہدہ ہو گیا ہے۔ دوسری جانب امریکہ نے مظاہرین پُر تشدد کرنے کے الزام میں بیس اعلی حکومتی عہدیداروں پر امریکی ویزے کی پابندی عائد کر دی ہے۔
صدر اوباما کا کہنا ہے کہ یوکرائن کے پُرتشدد واقعات نہ رکنے کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ ادھر یورپی یونین نے خون ریز مظاہروں کے بعد یوکرائین کی صورت حال پر آج ہنگامی میٹنگ طلب کر لی ہے۔