اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) یوکرین میں تعینات پاکستانی سفیر نویل کھوکھر نے کہا ہے کہ یوکرین میں مشکلات کے باوجود اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں اور اکثریت کو نکالا جاچکا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں نویل کھوکھر نے کہا کہ یوکرین میں 3000 پاکستانی طلبہ تھے جن میں سے اکثریت کو نکالا جاچکا ہے اور اس وقت یوکرین میں 600 کے قریب طلبہ رہ گئے ہیں جن میں 50 تا 60 طلبہ کو دو سے تین گروپس میں آج پولینڈ روانہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایاکہ ٹرنوپل میں ہمارے پاس 35 طلبہ ہیں جنہیں جلد پولینڈ بھجوایاجا رہا ہے، مشکلات کے باوجود اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ یوکرین میں فضائی راستے بند ہیں اور شہروں میں گولیاں چل رہی ہیں، بینک نظام ٹھپ، ایندھن کی فراہمی اور ٹرانسپورٹ سسٹم بند ہے۔
نویل کھوکھر نے مزید کہا کہ سفارتی عملے کے اہل خانہ سمیت 62 افراد کو یوکرین سے نکال چکے ہیں جس میں سفارتی عملے کے اہل خانہ کے 21 افراد شامل ہیں۔
پاکستانی سفیر کاکہنا تھاکہ 59 پاکستانی پولینڈ بارڈر کراسنگ پر ہیں، یوکرین سے 79 پاکستانی مختلف سرحدوں کی طرف جا رہے ہیں، 67 پاکستانی طلبہ پولینڈ کی سرحد کی طرف جا رہے ہیں جب کہ سفارتی عملے کے 12 افراد یوکرین سے رومانیہ کی طرف جارہے ہیں، خارکیف سے 104 طلبہ ٹرین میں ٹرنوپل پہنچ رہے ہیں، 20 طلبہ کو کیف سے سفارت خانے کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔