کیف (جیوڈیسک) عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذاکرات میں شریک عہدیداورں نے ہفتہ کو کہا کہ دونوں فریقوں نے اگلی صفوں سے توپ خانے کو ہٹا کر تیس کلومیڑ وسیع بفر زون قائم کرنے پر اتفاق کیا۔
یوکرائن کی حکومت اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے نمائندوں کے درمیان جمعہ کو بیلا روس کے دارالحکومت منسک میں جب مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوا تو مشرقی یوکرائن سے گولہ باری کی اطلاعات بھی ملیں جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔
یوکرائن کی پارلیمان اس معاہدے کی منظوری دے چکی ہے اور اس کے تحت باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کو خصوصی خودمختاری دی جائے گی جہاں انھیں اپنی پولیس فورس تشکیل دینے کے ساتھ ساتھ استغاثہ اور ججوں کی تقرری کا بھی اختیار ہو گا۔