یوکرین (جیوڈیسک) کی فوج نے تازہ کارروائی کرتے ہوئے روس نواز علیحدگی پسندوں کو کئی اہم شہروں سے پیچھے دھکیلتے ہوئے مرکزی شہر ڈونیسک پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
یوکرینی حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یوکرین کی فوج نے ڈونیسک، سلووینسک اور کرامٹوسک سے باغیوں کو نکال کر دوبارہ اپنے کنٹرول میں کر لیا ہے۔ بیان کے مطابق باغیوں نے فوج پر شیلنگ کی تاہم جلد ہی انہیں مرکزی شہر سے باہر دھکیل دیا گیا۔
ہے۔ باغی اب جنوبی علاقوں میں محدود ہو گئے ہیں۔ باغیوں کے خود ساختہ وزیر اعظم الیگزینڈر بورودال نے اعتراف کیا ہے کہ باغی شمال کا تمام علاقہ خالی کر کے جنوب میں چلے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ یوکرین کا بحران فروری میں اس وقت شروع ہوجب صدر وکیٹر یونکووچ نے یورپی یونین سے معاہدے سے انکار کردیا تھا۔ کیف میں زبردست احتجاج کے بعد یونکووچ کی حکومت کو رخصت کردیا گیا تھا۔
اسکے بعد اپریل میں اس وقت ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جب باغیوں نے ڈونیسک میں آزاد ریاست کے قیام کا اعلان کر دیا تھا جس کے بعد باغیوں اور یوکرین کی فوج میں کئی ماہ تک لڑائی جاری رہی۔ اس دوران گزشتہ کئی روز سے دونوں فریقین میں جنگ بندی بھی جاری تھی۔