کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ محمد حفیظ کی انجری کا معاملہ سنجیدہ ہے اس لئے ضروری ہوا تو انہیں بیرون ملک بھی علاج کے لیے بھجوایاجاسکتا ہے جب کہ عمر اکمل اوراحمد شہزاد ڈریسنگ روم کا ماحول خراب کررہے تھے۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہر یار خان نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کے فروغ کے لئے منصوبہ بندی مکمل کرلی گئی ہے، ملک بھر میں کرکٹ اکیڈمیوں کا جال بچھایا جائے گا، کرکٹ کے فروغ کے لئے تیار کئے گئے لائحہ عمل میں مدثر نذر کا کردار بہت اہم ہوگا۔ وہ 15 جون سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں۔
شہریار خان نے کہا کہ عمر اکمل اوراحمد شہزاد ڈریسنگ روم کا ماحول خراب کررہے تھے، دونوں کو ڈراپ کر کے ہم نے دوسروں کے لیے مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد حفیظ کی انجری کا معاملہ سنجیدہ ہے، اگر ضرورت پڑی تو انہیں بورڈ بیرون ملک علاج کے لیے بھی بھجواسکتا ہے۔ محمد عامر کے لیےانگلینڈ کے ویزے کی تمام ضروریات پوری ہیں تاہم سلمان بٹ اور محمد آصف کے حوالے سے انگلش کرکٹ بورڈ کو تحفظا ت ہیں۔
قومی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کے حوالے سے چیرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے شان ہیز کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا فیلڈنگ کوچ مقررکیا ہے، اس کے علاوہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی مشاورت سے دیگر سپورٹنگ اسٹاف کا فیصلہ کیا جائے گا تاہم وہ سپورٹنگ اسٹاف سے طویل مدت کے معاہدے کرنے کے حق میں نہیں۔ دورہ انگلینڈ کے لیے ٹیم کے ہمراہ بورڈ کا میڈیا افسر بھی ہوگا، غیرملکی میڈیاافسر کے انکار پر متبادل کا انتخاب کیا جائے گا۔
خود کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے شہریارخان نے کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پہلے منتخب چیئرمین ہیں، بورڈ سے کوئی تنخواہ نہیں لیتے، چھٹیوں پر انگلینڈ جارہے ہیں، استعفیٰ نہیں دے رہے۔ اگر ان سے کوئی استعفیٰ لینا چاہے تو لے لے۔