لاہور (جیوڈیسک) عمر اکمل ہانگ کانگ سکسز 2012 کے دوران بھی فکسنگ جال سے بچ نکلے تھے، ٹیم منیجر کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی نژاد لائژن افسر نے نوجوان بیٹسمین کو کرنسی مشین بنانے کی ناکام کوشش کی۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہانگ کانگ سکسز 2012 کے دوران پاکستانی نژاد شخص کو پاکستانی ٹیم کا لائژن افسر مقرر کیا گیا تھا، منیجر کو ایک عزیز کی موت کے سبب وطن واپس آنا پڑا تو اس نے موقع غنیمت جانتے ہوئے عمر اکمل کو ناقص کارکردگی دکھانے پر گھڑیوں، زیورات اور نقدی سمیت مہنگے تحائف کی پیشکش کی، اس کا کہنا تھا کہ میری ایک بڑی کمپنی ہے جو کیریئر کے دوران ہر لحاظ سے نوجوان بیٹسمین کے مفاد کا خیال رکھے گی جس کے بدلے میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے ہوئے ان کی ہدایات پر عمل کرنا ہو گا۔
لائژن افسر نے کہا کہ ہانگ کانگ سکسز میں ان سے اچھی بیٹنگ کی توقع کی جا رہی ہے، اگر ہر اننگز میں جلد آئوٹ ہونے کی حامی بھر لو تو بڑا مال کمائو گے، اس نے تعاون کرنے پر دنیا میں کہیں بھی جائیداد حاصل کرنے کا لالچ بھی دیا۔ عمر اکمل نے اس پیشکش کے بارے میں فوری طور پر ساتھی کھلاڑیوں کو مطلع کیا جس کے بعد لائژن افسر کو فارغ کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے ایونٹ کے منتظمین کو بھی واقعہ کی شکایت کر دی تھی۔ یاد رہے کہ فائنل میں جنوبی افریقہ نے گرین شرٹس کو 37 رنز سے شکست دے کر ٹائٹل پر قبضہ جمایا تھا، عمر اکمل نے 11 گیندوں پر 37 رنز بنائے تھے۔ نوجوان بیٹسمین کو 2012 میں ہی یو اے ای میں انگلینڈ سے سیریز کے دوران بھارتی بکیز نے دام میں پھنسانے کی بھی ناکام کوشش کی تھی۔