لاہور (جیوڈیسک) ڈسپلن کی خلاف ورزیوں اور مسلسل واجبی سے کھیل کے باعث قومی ٹیم سے آؤٹ قومی بیٹسمین عمر اکمل نے ایک انٹرویو کے دوران میچ فکسنگ کی پیشکش ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
کرکٹر عمر اکمل نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی کپ کے دوران انہیں محض دو گیندیں چھوڑنے پر دو لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی لیکن انہوں نے اس سے انکار کر دیا۔ان کے اس بیان کے سامنے آنے پر آئی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ متحرک ہو گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل نے اس پیشکش کے بارے میں ٹیم انتظامیہ اور آئی سی سی کو نہیں بتایا تھا اور اب آئی سی سی نے عمر اکمل کے متنازع بیان پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پی سی بی نے عمر اکمل کو ہدایت کی ہے کہ وہ 27 جون کو پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوں۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ ورلڈ کپ میں دو گیندیں نہ کھیلنے پر دو لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف کھیلتا مجھے پیشکش کی جاتی تھی کہ میچ نہ کھیلوں اس کے عوض مجھے پیسوں کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن میرا سٹے بازوں کو ہمیشہ یہی جواب ہوتا ہے کہ میں اپنے ملک کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔
تاہم عمر اکمل نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے ان پیشکشوں کی اطلاع ٹیم انتظامیہ کو دی تھی یا نہیں۔ آئی سی سی قوانین کے تحت اگر کسی کھلاڑی کو سٹے باز کی جانب سے پیشکش ہوتی ہے تو اسے اس کی اطلاع ٹیم انتظامیہ کو کرنا ہوتی ہے۔اسی طرح کی پیشکش کو چھپانے پر فاسٹ بولر محمد عرفان کو پابندی اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔